317

پاکستان کلچرل سوسائیٹی کا تیسرا سٹڈی سرکل۔ Pakistan cultural society’s tredje studiecirkel


پاکستان کلچرل سوسائٹی بوتشرکا کے زیر اہتمام آلبی میں دین چوہدری صاحب کی کتاب پاکستان مصر اور اسرائیل کا تیسرا اور آخری سٹڈی سرکل منعقد ہوا۔
اس کتاب کے پہلے دو سٹڈی سرکلز میں پاکستان اور مصر کی تاریخ، ترقی اور مالی کرپشن پر بحث ہوئی اور کتاب کے مصنف نے دونوں ملکوں کا ایک مختصر موازنہ پیش کیا اور بتایا کہ کیسے دونوں ملک لاتعداد وسائل کے ہوتے ہوئے مالی کرپشن اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے دنیا میں پیچھے رہ گئے ہیں۔

 موجودہ سٹڈی سرکل میں اسرائیل پر سیر حاصل بحث کی گئی۔ مصنف جناب دین چوہدری صاحب نے ذاتی طور پر پاکستان مصر اور اسرائیل کا وزٹ کر کے اس کتاب میں اپنی بہت ساری یاد داشتیں بھی لکھی ہیں جو قارئین کو کتاب پڑھنے پر پسند آئیں گی۔ دین صاحب نے اسرئیل کے آبپاشی کے نظام کی تعریف کی کہ کیسے انہوں نے خشک صحرا میں زیر زمین نالیوں کے ذریعے پانی پہنچا کر پورے اسرائیل کو سر سبز بنا دیا ہے۔

تقریب میں بوتشرکا سے علم اور ادب سے لگاؤ رکھنے والی شخصیات جن میں سوڈرٹورن عدالت کے آنریری جج جناب لیاقت علی خان صاحب، رضوان احمد بھٹی، غلام عباس، برگان فوزی، مقبول حسین انجم، طارق محمود، آصف چوہدری، محمد اختر کھٹانہ، اختر زمان کھٹانہ، اشفاق احمد گریک، عامر جبار، عارف نیازی، انڈین پنجاب سے تعلق رکھنے والے راجیو صاحب، سعید احمد اور کتاب کے مصنف جناب دین چوہدری صاحب نے شرکت کی۔

سامعین نے چوہدری صاحب کی باتیں بڑے غور اور انہماک سے سنیں اور آخر میں سوال و جواب کا سلسلہ شروع ہوا۔
لیاقت صاحب نے کھانے کیلئے کافی لوازمات کا اہتمام بھی کیا ہوا تھا۔ حاضرین محفل نے اس علمی نشست سے بھرپور علمی فائدہ اٹھایا۔ اس سلسلے کی اگلی علمی نشست میں دین صاحب کی کتاب تاریخ خالصہ پر علمی بحث کی جائے گی۔ دین چوہدری صاحب اپنی کتابوں کی بہت کم قیمت وصول کرتے ہیں اور انکی کتابیں علمی نقطع نظر سے بہت اچھی ہیں۔ انکی نئی آنے والی کتاب تاریخ پنجاب ہے جسمیں قیام پاکستان کے وقت پنجاب کی تقسیم پر بات کی گئی ہے۔ احباب اگر دین چوہدری صاحب کی کتب خریدنا چاہیں تو اردونامہ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

Pakistan cultural society höll studiecirkel lördag 6 april i föreningens lokal på Alhagsvägen 102, för författaren Din Sial Chaudhrys bok” Pakistan, Misr aur Israel” översatt på svenska ” Pakistan, Egypt och Israel”. Det var givande diskussion där så gott som alla 12 närvarande personer deltog. Det var sista studiecirkel för denna book. En ny studiecirkel startas nästa vecka. Närmare information kommer senare

اپنا تبصرہ بھیجیں