حضرت ابی ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے میرے بندو، تم سب گمراہ ہو مگر جسکو میں ہدایت دوں پس تم مجھ سے ہدایت طلب کرو، میں تمیہں ہدایت عطاکروں گا۔ تم سب محتاج ہو مگر جس کومیں نواز دوں، تم مجھ سے سوال کرو میں تمہیں (نواز) دونگا۔ تم سب گناہ گار ہو مگر جس کو میں محفوظ کروں، پس تم میں سے جو آدمی اس بات پر یقین رکھے کہ میں گناہوں کو معاف کرنے پر قدرت رکھتا ہوں اور مجھ سے معافی طلب کرے تو میں اس کو معاف کروں گا اور مجھے کچھ پرواہ نہیں۔ اگر تمہارے اگلے پچھلے زندہ، فوت شدہ، جوان اور بوڑھے میرے بندوں میں سب سے زیادہ پرہیزگار ہوجائیں تو اس سے میری بادشاہت میں مچھر کے ایک پر کے برابر بھی اضافہ نہیں ہوگا اور اگر تمہارے زندہ، فوت شدہ، جوان اور بوڑھے میرے بندوں میں سے سب سے زیادہ بدبخت ہوجائیں تو اس سے میری بادشاہت میں مچھر کے ایک پر کے برابر بھی کمی نہ ہوگی اور اگر تمہارے اگلے پچھلے زندہ، فوت شدہ، جوان اور بوڑھے ایک چٹیل میدان میں جمع ہوجائیں اور تم میں سے ہر آدمی اپنی اپنی انتہائی آرزو کا سوال کرے اور میں تم میں سے ہر سوال کرنیوالے کے سوال کوپورا کروں تو اس سے میری بادشاہت میں اتنی کمی بھی نہیں آئے گی جس قدر کہ تم میں سے ایک آدمی سمندر کے قریب سے گزرے اور اس میں سوئی ڈبوئے پھر اس کو نکال لے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں سخی ہوں۔ بزرگی اور کرم والا ہوں، میں جو چاہتا ہوں کرتا ہوں، میرا عطا کرنا کلمہ کن (ہوجا) سے ہے اور میرا عذاب بھی کلمہ کن سے ہے، میں جب کسی کام کے کرنے کا ارادہ کرتا ہوں تو میں کن کہتا ہوں تو وہ کام ہوجاتا ہے۔
(ترمذی، ابن ماجہ)
289