42

پاکستان اور انڈیا میں فوجی طاقت کا موازنہ

پاکستان اور بھارت کی فوجی طاقت کا سال 2025 کے مطابق ایک تازہ موازنہ درج ذیل ہے۔

1. فوجی افرادی قوت

• بھارت:

• فعال فوجی: تقریباً 14 لاکھ

• ریزرو فورسز: تقریباً 11 لاکھ

• پاکستان:

• فعال فوجی: تقریباً 6 لاکھ

• ریزرو فورسز: تقریباً 5 لاکھ

2. دفاعی بجٹ

• بھارت: تقریباً 85 ارب ڈالر سالانہ

• پاکستان: تقریباً 11 ارب ڈالر سالانہ

3. بری فوج (Army)

• بھارت:

• ٹینک: 4,800+

• آرٹلری گنز: 10,000+

• میزائل سسٹم: براہموس، اگنی سیریز، پرتھوی وغیرہ

• پاکستان:

• ٹینک: 2,400+ (بشمول الخالد، T-80UD)

• آرٹلری گنز: 4,500+

• میزائل سسٹم: شاہین، غوری، نصر وغیرہ

4. فضائیہ (Air Force)

• بھارت:

• طیارے: تقریباً 2,200+ (بشمول رافیل، SU-30MKI، LCA Tejas)

• ہیلی کاپٹرز: 700+

• پاکستان:

• طیارے: تقریباً 970+ (بشمول JF-17، F-16، Mirage III/V)

• ہیلی کاپٹرز: 300+

5. بحریہ (Navy)

• بھارت:

• طیارہ بردار جہاز: 2 (INS Vikramaditya, INS Vikrant)

• آبدوزیں: 17+

• جنگی بحری جہاز: 150+

• پاکستان:

• طیارہ بردار جہاز: 0

• آبدوزیں: 8 (بشمول Agosta-90B)

• جنگی بحری جہاز: 50+

6. جوہری صلاحیت

• بھارت:

• اندازہ: 160–170 ایٹمی وارہیڈز

• تینوں شعبوں (زمین، سمندر، فضا) سے جوہری حملے کی صلاحیت

• پاکستان:

• اندازہ: 165–175 ایٹمی وارہیڈز

• زمین اور فضا سے جوہری حملے کی مضبوط صلاحیت، سمندری نظام (Babur-3) زیرِ ترقی

7. جدید ٹیکنالوجیز

• بھارت:

• Hypersonic میزائل پروگرام

• اپنا سیٹلائٹ نیٹ ورک (GISAT، Cartosat)

• ڈرون پروگرام (Rustom-II، Heron TP)

• پاکستان:

• چینی ڈرونز (Wing Loong-II)

• اپنے ڈرونز (Shahpar-2)

• CPEC سے منسلک سائبر ڈیفنس میں پیش رفت

خلاصہ: فوجی ٹینکس اور جہازوں کے عددی اعتبار سے بھارت آگے ہے، جبکہ میزائل ٹیکنالوجی اور جوہری ڈیٹرنس میں پاکستان مؤثر ہے۔ بھارت کی معیشت اور دفاعی بجٹ بہت بڑا ہے، لیکن پاکستان اپنی جغرافیائی حکمت عملی، ٹیکٹیکل نیوکلیئر ویپنز اور کم خرچ دفاعی حکمت عملی سے اپنا توازن برقرار رکھتا ہے۔