44

صحت کا نیا ماڈل

ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کا تحفظ کرے انھیں تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرے پاکستان کے شہری تینوں بنیادی سہولتوں سے مطمئن نہیں پاکستان کی آبادی خرگوش کی طرح چھلانگیں مار رہی ہے جبکہ سہولتیں کچھوے کی طرح رینگ رہی ہیں ہم بیماریوں کے تدارک پر کام کرنے کی بجائے ہسپتالوں کی استعداد کار بڑھانے اور انھیں خوبصورت بنانے پر لگے ہوئے ہیں صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کا ہر آٹھواں فرد گردوں کے مرض میں مبتلا ہے ہر پانچواں فرد بلڈ پریشر کا مریض ہر چھٹا ساتواں فردشوگر کے مرض میں مبتلا ہے بیماریاں کیوں پھیل رہی ہیں ان کو کیسے روکا جاسکتا ہے یا کم کیا جا سکتا ہے اس پر تحقیق اور اس کے سدباب پر کام ہونا چاہیے جبکہ پاکستان ادویات استعمال کرنے والے ٹاپ کے ملکوں میں شامل ہے اور کوئی گھر ایسا نہیں جہاں میڈسن نہ جاتی ہو رش صرف سرکاری ہسپتالوں میں نہیں پرائیویٹ ہسپتالوں میں بھی یہی حال ہے لگتا ہے پوری قوم ہی بیمار ہے حکومت پنجاب نے ان معاملات سے نمٹنے کیلئے صحت کا نیا ماڈل متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے ان معاملات کو سمجھنے کے لیے پاکستان فیڈریشن آف کالمسٹ اینڈ ڈیجیٹل میڈیا کے سربراہ ملک سلمان نے محکمہ صحت کے کرتا دھرتاوں کو اکھٹا کر کے سنیر صحافیوں کے ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا جس میں صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر اور سیکرٹری ہیلتھ نادیہ ثاقب نے حکومت کی ہیلتھ پالیسیوں بارے آگاہ کیا خواجہ سلمان رفیق انتہائی دھیمے لہجے کے سیاستدان ہیں وہ نرم خو گفتگو کرتے ہیں لو پروفائل میں رہنا پسند کرتے ہیں لیکن اپنے کام کے پکے ہیں ان کے بھائی خواجہ سعد رفیق جارحانہ مزاج رکھتے ہیں آج کل پنجاب کا مقدمہ لڑ رہے ہیں ہیلتھ کے دوسرے وزیر خواجہ عمران نذیر ماشاءاللہ بڑے پھرتیلے ہیں ان کی گفتگو میں بھی دھماکے ہوتے ہیں البتہ سیکرٹری ہیلتھ نادیہ ثاقب ماہر بیوروکریٹ کی طرح باتوں کی بجائے عملدرآمد پر یقین رکھتی ہیں محکمہ ہیلتھ کی تینوں فیصلہ کن شخصیات نے بتایا کہ وہ بنیادی صحت مراکز کو آوٹ سورس کر رہے ہیں ان بیسک ہیلتھ یونٹس کو مریم نواز ہیلتھ کلینک میں تبدیل کیا جا رہا ہے پنجاب حکومت نے میرٹ پر ڈاکٹروں کو یہ مراکز آوٹ سورس کرنے کے لیے ایک اعلی اختیاراتی کمیٹی قائم کردی ہے جس پر حکومت اثر انداز نہیں ہو سکے گی صحت کی بنیادی سہولتوں کا پورا ماحول تبدیل ہو جائے گا حکومت کے اس فیصلہ کے خلاف ڈاکٹر ہڑتال پر ہیں جبکہ عوام کے ذہنوں میں ہے کہ اس سے علاج اور زیادہ مہنگا ہو جائے گا اس پر خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر کا موقف تھا کہ یہ تاثر غلط ہے ہم ڈیجیٹلائزیشن کی طرف جا رہے ہیں عوام کو معیاری سہولتیں دینا چاہتے ہیں مریم ہیلتھ کلینک میں جانے والوں کو مفت ادویات ملیں گی ہم صرف میرٹ پر بنیادی مراکز صحت ڈاکٹروں کے حوالے کر رہے ہیں تاکہ وہ ذمہ دار بنیں انھیں اپنے کلینکس کی طرح چلائیں ان کے خلاف احتجاج کرنے والوں میں ڈاکٹر کم اور درجہ چہارم کے ملازم زیادہ شامل ہیں حکومت کے اس بار احتجاج کرنے والوں کے بارے میں تیور کوئی اچھے دکھائی نہیں دے رہے اگر معاملات بات چیت کے ذریعے حل نہ ہوئے تو حکومت نے سختی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اس موقع پر بریفنگ میں بنیادی صحت مراکز کے نئے مریم نواز ہیلتھ کلینک کی خوبصورت عمارت اور سہولتوں بارے سلائیڈز بھی دکھائی گئیں پنجاب حکومت نےکمیونٹی ہیلتھ سروسز متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں  20 ہزار ہیلتھ انسپکٹرز کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں ۔ اس کے علاوہ لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کو بھی مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز سے منسلک کرنے کا فیصلہ کیا گیا  ہے جس کے تحت 39 ہزار سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز فورس کا حصہ بنایا جا رہا ہے ۔

کمیونٹی ہیلتھ سروسز کی ورک فورس تقریباً 60 ہزار سے زائد افراد پر مشتمل ہونے کا اندازہ ہے ۔ اس پروگرام کے ذریعے پولیو سمیت دیگر ویکسی نیشن کا عمل بھی مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ کمیونٹی ہیلتھ سروسز کے ذریعے مریضوں کا مستند ریکارڈ مرتب کیا جائے گا صحافیوں کو بتایا گیا کہ اس وقت تک پنجاب کے 36 اضلاع کے 47 فیصد علاقوں میں لیڈیز ہیلتھ ورکرز موجود ہیں جب کہ اگست 2025 تک 100 فیصد علاقوں میں لیڈیز ہیلتھ ورکرز کو مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز فورس کے ساتھ جوڑنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔ ایک لیڈی ہیلتھ ورکر 1500 لوگوں کو کور کرے گی صحت کے ارباب اختیار کے مطابق اس سارے نظام کا مقصد بنیادی مراکز صحت میں لوگوں کو صحت عامہ کی زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کر کے سرکاری ہسپتالوں پر دباؤ کو کم کرنا ہے۔ اس مقصد کے لیے  برسوں پرانے مراکز صحت کی حالت بدل کر انہیں عالمی معیار کے مطابق لایا جائے گا اب بخار کے مریض کو میو ہسپتال جانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی اس کے گھر کے قریب مرکز صحت میں اس کا علاج ہو گا ان مراکز کے ریفر کردہ مریضوں کو بڑے ہسپتالوں میں بھیجا جائے گا ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے مریضوں کی میڈیکل ہسٹری بھی مرتب کی جائے گی جس سے ان کے علاج میں آسانی ہو گی۔