کراچی — پہلے بیٹسمینوں اور پھر بولرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت چوتھے ایک روزہ میچ میں پاکستان نے زمبابوے کو باآسانی 244 رنز سے شکست دے دی، رنز کے اعتبار سے یہ پاکستان کی دوسری بڑی فتح ہے۔ اگست 2016ء میں پاکستان نے آئرلینڈ کو ڈبلن میں 255 رنز سے ہرایا تھا۔
اوپنرز کی شاندار کارکردگی کے باعث آج پاکستان نے ایک روزہ میچوں میں اپنا سب سے بڑا اسکور 399 رنز بنایا، جبکہ اوپنر فخر زمان نے ایک بار پھر اپنی کلاس ثابت کرتے ہوئے پاکستان کی طرف پہلی ڈبل سنچری اسکور کی، وہ 210 رنز کی اننگز کھیل کر ناٹ آؤٹ رہے۔
فخر زمان اور امام الحق نے 304 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا، جو پاکستان کی طرف سے کسی بھی وکٹ جبکہ پہلی وکٹ کے لئے کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا اسکور ہے۔ امام الحق نے بھی عمدہ بیٹنگ کی اور حالیہ سیریز میں اپنی دوسری سنچری بنائی، وہ 113 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
آصف علی برق رفتار 50 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ یوں پاکستان نے صرف ایک وکٹ کھو کر حریف ٹیم کے سامنے جیت کے لئے 400 رنز کا پہاڑ کر دیا۔
سیریز کے پچھے تین میچز میں میزبان ٹیم کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ مشکل ترین ہدف تھا، جس کے تعاقب میں صرف 18 رنز پر پہلی وکٹ گر گئی، اتنے ہی مزید رنز بنے تھے کہ دوسرا کھلاڑی بھی پویلین لوٹ گیا۔
ایک کے بعد ایک وکٹ گرنے کے نتیجے میں صرف 67 رنز پر زمبابوے کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی اور ایسا دکھائی دے رہا تھا کہ باقی کھلاڑی بھی جلد ہی پویلین کی راہ لیں گے۔ لیکن چگمبورا اور تریپانو کی کچھ مزاحمت کے باعث پاکستان کو اگلی وکٹ کے لئے انتظار کرنا پڑا، دونوں بیٹسمینوں نے چھٹی وکٹ کی شراکت میں 69 رنز جوڑے۔
چگمبورا 37 اور تریپانو 44 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، اس کے اگلی چار وکٹیں بھی سوکھے پتوں کی طرح گرگئیں اور پوری ٹیم 42 اعشاریہ 4 اوورز میں 155 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور پاکستان نے یہ میچ 244 رنز نے اپنے نام کرکے سیریز میں چار۔صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔
پاکستان کی طرف سے شاداب خان نے چار، عثمان خان اور فہیم اشرف نے دو، دو جبکہ جنید خان اور شعیب ملک نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی، یاسر شاہ کوئی وکٹ نہ لے سکے۔
فخر زمان کو شاندار بیٹنگ پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
سیریز کا آخری میچ اتوار کو کھیلا جائے گا۔